Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عمومي لائيبريري
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: ٥. کنویں کا پانی

٥. کنویں کا پانی مسئلہ ٢٧. کنویں کا وہ پانی جو زمین سے پھوٹ کر نکلتا ہے اگرچہ کر سے کم ہو، چنانچہ نجاست اس تک پہنچ جائے تو جب تک نجاست کی وجہ سے اس کا رنگ یا بو یا مزہ تبدیل نہ ہو پاک ہے لیکن مستحب ہے کہ بعض نجاستوں کے پہنچنے کے بعد اس مقدار میں اس سے پانی نکالا جائے جسے مفصل کتابوں میں ذکر کیا گیا ہے لیکن واٹر سپلائی کے پائپ کا پانی جو کہ پانی کے بڑے ذخیرہ سے متصل ہوتا ہے اور اسمیں کئی کر کے برابر پانی ہوتا ہے آب جاری کا حکم رکھتا ہے اور متنجس چیز کو پاک کرنے کے لئے عین نجس جیسے خون کو دھونے کے بعد اس سپلائی کے پانی سے ایک مرتبہ دھو لینا کافی ہے. ہاں فرش اور لباس و غیرہ جن کو دبا کر پانی نکالا جا سکتا ہے ایک مرتبہ دبا کر ان سے ایک حد تک پانی نکال لیا جائے اور یہ بھی جاننا ضروری ہے کہ سپلائی کا پانی عین نجاست پر پڑے اور پھر پلٹ کر لباس یا بدن پر پڑے تو اگر اس کے ساتھ عین نجاست کا کوئی حصہ نہ تو تو پاک ہے، بر خلاف آب قلیل جیسا کہ بیان کیا گیا نجاست سے ملتے ہی نجس ہو جائے گا.
اگلا عنوانپچھلا عنوان




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org