Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عمومي لائيبريري
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: بلوغ کي علامتيں

بلوغ کي علامتيں مسئلہ 16. بالغ ہونے کي علامت ان چار چيزوں ميں سے ايک ہے:
1. شرمگاہ پر سخت بال نکلنا
2. مني کا خارج ہونا
3. (لڑکوں کے لئے) قمري پندرہ سال اور (لڑکيوں کے لئے) قمري تيرہ سال کا تمام ہو جانا.
4. حيض آنا
مسئلہ 17. چہرے پر سخت بال نکلنا، مونچھ نکلنا، اسي طرح سينہ اور بغلوں کے نيچے والے بالوں کا موٹا ہو جانا، آواز ميں بھارا پن و غيرہ بلوغ کي علامتيں نہيں ہيں، ہاں مگر يہ کہ ان کے ذريعہ اسے باغ ہونے کا يقين ہو جائے.
سوال 18. سن بلوغ کے متعلق جنابعالي کي رائے کيا ہے؟
جواب: مذکورہ ان تمام علامتوں کے نہ حونے کي صورت ميں لڑکوں کے پندرہ قمري سال پورے ہو جائيں اور لڑکيوں کے تيرہ قمرہ سال گزر جائيں تو وہ بالغ ہيں.
سوال 19. جنابعالي نے لڑکيوں کے لئے سن بلوغ 13 سال بيان کئے ہيں تو کيا پردہ کي رعايت اور فرائض کي انجام دہي بھي اسي سن سے ان لڑکيوں پر واجب ہو گي جو آپ کي تقليد کرتي ہيں؟
جواب: جي ہاں فرائض و غير فرائض ميں فرق نہيں ہے ليکن حجاب کا مسئلہ بالخصوص عفت اور عمومي حيا کا مسئلہ ہے اس کے ضوابط خاص اہميت کے حامل ہيں جن کي غير بالغ لڑکيوں ميں بھي رعايت لازمي ہے.
اگلا عنوانپچھلا عنوان




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org