Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عمومي لائيبريري
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: حج کی نیابت اور اس کے اجیر ہونا

حج کی نیابت اور اس کے اجیر ہونا سوال ٣٩١. جو افراد میت کے حج کے ٹوکن سے اس کی نیابت میں حج کرنے جاتے ہیں اگر خود ان میں حج کی تمام شرطیں اور استطاعت پائی جائیں تو سوائے راستہ کھلا ہونے کے(اور وہ بھی میت کے حج کے ٹوکن کے ذریعے کھل گیا ہے)اگر وہ مثلاً مدینہ یا جدہ(میقات سے پہلے)میت کے لئے کسی کو نائب کر سکیں اور خود اپنا واجب حج انجام دیں تو وظیفہ کیا ہے؟
جواب:اس فرض کے ساتھ کہ اس کے سوائے دوسرے کا ٹوکن استمال کئے بغیر راہ نہ کھلے گی اور استطاعت حاصل نہ ہو گی چونکہ استطاعت میں مال، بدن اور طاقت کے علاوہ راستہ کھلا ہونا بھی شرط ہے مگر یہ کہ اس ٹوکن کا مالک یا جن لوگوں نے اسے ٹوکن دیا ہے اسے حج بجا لانے کی اجازت دی ہو نیز مدینہ یا جدہ سے کسی کو اجیر کرنے کی بھی اجازت دی ہو اس صورت میں نہ صرف ایسا کام جائز ہے بلکہ اسےچاہئے کسی کو نائب بنائے اور وہ خود اس کی جگہ پر نیابت کرے اور حج بجا لائے تو اس کی نیابت صحیح نہیں ہے اس لئے کہ مستطیع کی نیابت باطل ہے.
اگلا عنوانپچھلا عنوان




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org