Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عمومي لائيبريري
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: غسل کے احکام

غسل کے احکام مسئلہ ٨٥. غسل ارتماسی میں پورا بدن پاک ہونا چاہئے لیکن غسل ترتیبی میں پورا بدن پاک ہونا ضروری نہیں ہے اگر کسی کا پورا بدں نجس ہو تو جس حصہ کا بھی غسل کرنا چاہے اس کے غسل سے پہلے اس حصہ کو پاک کر لے تو کافی ہے.

سوال ٨٦. اگر بدن کے کسی حصہ مثلاً سر و گردن اور داہنے حصہ کو دھونے کے بعد پیشاب یا کوئی رطوبت اس سے خارج ہو تو کیا غسل باطل ہو جاتا ہے؟ کیا وہ شروع سے غسل کرے؟
جواب: غسل باطل نہیں ہوا اور دوبارہ غسل شروع کرنے کی بھی ضرورت نہیں لیکن اس غسل کے ساتھ نماز نہیں پڑھ سکتا، نماز پڑھنے کے لئے اسے وضو کرنا چاہئے.

سوال ٨٧. غسل سے پہلے اگر بدن پر کوئی مانع ہو اور وہ غسل کے بعد نظر نہ آئے تو ایسی صورت میں حکم غسل کیا ہے؟
جواب: صحت کا حکم قوت سے خالی نہیں ہے اس لئے کہ قائدہ فراغ اسے شامل کر لیتا ہے چاہے غسل کے وقت توجہ نہ کرنے کی وجہ سے احتیاط اعادہ کرنے میں ہے کہ بعض فقہاء (قدس اللہ اسرارھم) نے اسے فتوے یا احتیاط کی بنا پر جاری رہنے کے لئے شرط جانا ہے.
اگلا عنوانپچھلا عنوان




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org