Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عمومي لائيبريري
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: دودھ پلانے کی شرائط جو محرمیت کا باعث ہے

دودھ پلانے کی شرائط جو محرمیت کا باعث ہے مسئلہ ۶۴٢. ایسے دودھ پلانا جو محرم ہونے کا باعث ہو اس کی آٹھ شرطیں ہیں:
١. بچہ زندہ عورت کا دودھ پیئے لذا اگر بچہ اس عورت کا دودھ پیئے جو مرچکی ہے تو کوئی فائدہ نہ ہو گا.
٢. اس عورت کا دودھ حرام نہ ہو لہذا اگر اس بچہ کا دودھ جو زنا سے پیدا ہوا ہے اگر کسی دوسرے بچہ کو پلائیں تو اس دودھ سے بچہ کسی کے لئے محرم نہ ہو گا.
٣. بچہ دودھ کو پستان سے پیئے لہذا اگر اس کے گلے میں دودھ ڈالا جائے یا شیشی سے یا پھر کسی اورطریقہ سے پلائیں تو رضاع اورحرمت کا باعث نہ ہوگا.
۴. دودھ خالص ہو کسی اورچیز کے ساتھ مخلوط نہ ہو.
٥. دودھ ایک شوہر سے ہو لہذا اگر دودھ پلانے والی عورت شوہر سے طلاق لے لے اور پھر دوسرے سے شادی کر لے اور اس سے حاملہ ہو جائے اور ولادت کے وقت تک پہلے شوہر سے ہونے والا دودھ آتا رہے مثلاً آٹھ مرتبہ ولادت سے پہلے اس پہلے شوہر سے پیدا شدہ دودھ بچہ کو پلائے اور سات مرتبہ ولادت کے بعد دوسرے شوہر سے پیدا شدہ دودھ پلائے تو وہ بچہ کسی کے لئے محرم نہ ہو گا.
۶. بچہ مرض کی وجہ سے دودھ کو قے نہ کر دے اور اگر قے کر دے تو بنا براحتیاط واجب جو لوگ دودھ پینے کی وجہ سے اس بچہ کے لئے محرم ہوتے اس سے شادی نہ کریں اور محرم والی نگاہ بھی اس پر نہ ڈالیں.
٧. پندرہ مرتبہ ایک شبانہ روز میں بچہ اسطرح سیر ہو کر دودھ پیئے جیسا کہ بعد والے مسئلہ میں بیان ہو گا یا اتنی مقدار میں دودھ پیئے کہ کہا جا سکے اس دودھ کی وجہ سے اس کی ہڈیاں محکم ہو گئی ہیں اور بدن پر گوشت چڑھ گیا ہے بلکہ اگر دس مرتبہ بھی اس کو دودھ پلائے تو احتیاط مستحب یہ ہے کہ جو لوگ دودھ پینے کی وجہ سے اس کے محرم قرار پائیں وہ اس سے شادی نہ کریں اور محرمانہ نگاہ بھی اس پر نہ ڈالیں.
٨.بچہ کے دو سال پورے نہ ہوئے ہوں اور اگر دو سال تمام ہونے کے بعد اسے دودھ پلائے تو کسی کے لئے محرم نہ ہو گا بلکہ مثلاًاگر دو سال پورے ہونے سے پہلے چودہ مرتبہ اوراس کے بعد ایک مرتبہ دودھ پیئے تو بھی کسی کے لئے محرم نہ ہو گا لیکن اگر عورت کے یہاں ولادت کو ہوئے دوسال گزر چکے ہوں اوراس کے یہاں ابھی بھی دودھ ہوتا ہو اورکسی بچہ کو دودھ پلائے تو وہ بچہ مذکورہ افراد کے لئے محرم ہو گا ناگفتہ نہ رہ جائے کہ دوسرے بچہ کو دودھ پلانا چونکہ محرمیت اور رضاع کی مشکلات کا باعث ہے لہذا مکروہ ہے اور اگر دوسرے کے بچہ کو دودھ پلانا چاہیں تو اسے پستان سے دودھ نہ پلائیں بلکہ دودھ نکال کر یا نیپل کے ذریعے یا پھر کسی اور وسیلہ سے پلائیں اوراس طرح دودھ پینا چاہے زیادہ ہی کیوں نہ ہو محرمیت کا باعث نہیں ہوتا اس لئے کہ اس میں تیسری شرط نہیں پائی جاتی.

مسئلہ۶۴٣. بچہ کو چوبیس گھنٹے کے اندر دوسری غذا یا کسی دوسرے کا دودھ نہ پینا چاہئے لیکن اگر اتنی کم غذا کھائے کہ نہ کہا جائے اس نے اس درمیان کھانا کھایا ہے تو کوئی حرج نہیں ہے نیز پندرہ مرتبہ ایک عورت کا دودھ پیئے اور پندرہ مرتبہ کے درمیان کسی اور کا دودھ نہ پیئے اور ہر مرتبہ بدون فاصلہ دودھ پیئے اور اگر دودھ پینے کے درمیان تھوڑا سا ٹھہر جائے یا تازہ سانس لے تو جب سے اس نے منہ میں پستان لیا ہے اور جب تک سیر ہو اسے ایک مرتبہ شمار کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے.
اگلا عنوانپچھلا عنوان




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org