|
جنین کی دیت
سوال 801. اگر نطفہ ٹہر جائے اورمیاں بیوی دونوں مل کر ڈاکٹر سے چاہیں کہ کوئی ایسا انجکشن دے جس سے دوسرے ہی ہفتہ میں بچہ ساقط ہو جائے تو کیا زن و شوہر دونوں گناہگار ہیں؟ جبکہ ڈاکٹر اورانجکشن لگانے بھی موضوع (کہ انجکشن سقط کے لئے دیا جارہا ہی) سے واقف ہوں، کیا ان پر بھی کفارہ واجب ہے؟
جواب: جنین اور ایسے نطفے کا سقط کرنا حرام ہے کہ جو رحم میں ٹہر گیا ہو اوربچہ کی پیدائش کا آغاز ہو چکا ہو، اگر چہ انعقاد کے پہلے ہی دنوں میں کیوں نہ ہو، جو شخص جنین کوساقط کر رہا ہے وہ بھی اور ماں باپ بھی سب کے سب گناہگار اور معصیت کار ہیں کیونکہ سقط کرنا بھی حرام ہے اور سقط کرنے میں مدد کرنا بھی حرام ہے لیکن یہ کام کفارہ کا باعث نہیں ہے. ہاں! دیت رکھتا ہے جو ساقط کرنے والے پرواجب ہے اورجو ساقط شدہ جنین کا وارث ہو اس کو دیا جانا چاہئے مگر یہ کہ وہ معاف کر دے. سوال 802. اگر شوہر اپنی زوجہ کی رضایت کے بغیر عزل کرے (یعنی انزال ہوتے وقت زوجہ سے الگ ہو جائے)تو وہ دس دینار دیت (کفارہ) کو اپنی زوجہ کا مقروض ہوگا اب اگر شوہر چھ مہینوں تک برابر عزل کرتا رہا تو کیا اس کو ہر بار جماع کرنے پر دس دس دینار دینا چاہئے یا چھ مہینوں کو ایک جماع فرض کر کے صرف دس دینار دینا کافی ہوگا؟ جواب: دیت واجب نہیں ہے اورعزل کی دیت اس جگہ پر ہے کہ جہاں شخص دوسرے کو ڈرائے اور وہ خوف کی وجہ سے عزل کرے اور منی رحم کے باہر خارج ہو جائے.
|