|
اعضاءکی دیت
سوال 799. عورت کی دیت مرد کی تہائی دیت تک اس کے برابر ہے لیکن جیسے ہی تہائی سے زیادہ ہو تو نصف ہوجائے گی. کیا عورت کے زخمی کرنے کے تاوان بھی یہی قاعدہ جاری ہی؟یعنی زخمی ہونے اوراعضاءکے ٹوٹ پھوٹ جانے میں دیت معین نہیں ہے اورتاوان ادا ہونا چاہئی، کیا یہ قاعدہ پایا جاتا ہی؟
جواب: تاوان وہی خسارت کو پورا کرنا ہے جو ماہر افراد کے ذریعہ مشخص ہوتا ہے اورظاہر سی بات ہے کہ تاوان وہاں ہے کہ جہاں دیت معین نہ ہو اوراس صورت میں عورت و مرد کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے کیونکہ معیار ماہرین کی رائے ہے اوردیت کاحکم اس سے پہلے والے مسئلہ میں بیان ہوچکا ہی. سوال 800. انسان کے ہاتھ پاو ¿ں میں سے ہر ایک دو ہڈیوں کو ”موٹی اورپتلی ہڈی“، ”زنداعلیٰ اورزندسفلیٰ “ سے بنایا گیا ہی، اگر کبھی ایک وقت میں مذکورہ دونوں ہڈیاں ٹوٹ جائیں تو کیا اس شکستگی کو ایک ہی شمار کیا جائے گا؟ جواب: دوجگہ سے ٹوٹنا شمار ہوگی اورروایت ظریف بھی بنا پر نقل غیر کافی اسی طرف اشارہ کرتی ہے اورمطابق اصول وضوابط بھی ہی.
|