Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عمومي لائيبريري
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: نذروعہد کے احکام

نذروعہد کے احکام مسئلہ ٧١۶. نذر یہ ہے کہ انسان کسی کار خیر کو خدا کے لئے انجام دینے کو اپنے اوپر لازم کر لے یا کوئی ایسا کام جس کو انجام نہ دینا بہتر ہے خدا کے لئے ترک کر دے.

مسئلہ ٧١٧. نذر میں صیغہ پڑھا جانا چاہئے اور ضروری نہیں ہے کہ اسے عربی میں پڑھیں لہذا اگر کوئی کہے اگر میں اچھا ہو گیا خدا کے لئے مجھ پرفرض ہے کہ فقیر کو دس روپے دوں تو اس کی نذر صحیح ہے.

مسئلہ ٧١٨. نذر کرنے والا بالغ وعاقل ہو اپنے اختیار وقصد سے نذر کرے لہذا اگر کسی کو کوئی نذر کرنے کے لئے مجبور کرے یا غصہ کی وجہ سے بے اختیار نذر کر لے تو صحیح نہیں ہے.

مسئلہ ٧١٩. اگر عورت کی نذر شوہر کی اجازت کے بغیر ہو اور شوہر کے واجب حقوق کے مانع ہو مثلاًحق استمتاع کہ جو معمول کے مطابق ہوتا ہے تو باطل ہے.

مسئلہ ٧٢٠. جب بھی عورت نذر کرے اور اس کی نذر صحیح (بھی ) ہو تو شوہر کو حق حاصل نہیں کہ اس کی نذر کو توڑے یا اسے، اس نذر پر عمل کرنے سے منع کرے.

مسئلہ ٧٢١. انسان ایسے کام کی نذر کر سکتا ہے کہ جس کا انجام دینا اسکے لئے ممکن ہو لہذا جو پیدل کربلا نہیں جا سکتا اگر نذر کرے کہ وہ پیدل کربلا جائے تو اس کی نذر صحیح نہیں ہے.

مسئلہ ٧٢٢. اگر انسان کسی حرام یا مکروہ فعل کو انجام دینے کے لئے نذر کرے یا واجب ومستحب امر کو ترک کرنے کے لئے نذر کرے تو اس کی نذر صحیح نہیں ہے.

مسئلہ ٧٢٣. اگر کوئی آئمہ علیہم السلام میں سے کسی کے حرم کے لئے یا امامزادوں کے حرم کے لئے کوئی چیز نذر کرے تو اسے چاہئے کہ اس پیسہ کو حرم کے استعمال میں لائے مثلاً فرش، پردہ، روشنی وغیرہ اس سے فراہم کر دے اور اگر امام یا امامزادہ کے لئے نذر کرے تو ان خدام کودے سکتا ہے جو خدمت میں مشغول ہیں اسی طر ح اسے حرم کے تمام مصارف میں استعمال کر سکتا ہے یا تمام کارخیر میں اس قصد سے کہ اس کا ثواب جس کی نذر کی ہے اسے پہنچے.

سوال ٧٢۴. ایک عورت کی لڑکی بیمار ہوئی اس نے نذر کی کہ اگر میری لڑکی صحیح ہو گئی تو میرا آدھا مہر حضرت ابوالفضل علیہ السلام کے لئے ہو گا اور اس نے نذر شرعی صیغہ کے ساتھ انجام دی کیا اس کی نذر درست ہے؟
جواب: غیر کے لئے نذر ہے اس لئے اُس کا پورا کرنا ضروری نہیں. البتہ اگر لڑکی خود اس کو انجام دینا چاہے تو کوئی حرج نہیں لیکن ضروری نہیں.

سوال ٧٢٥. جو نذر میں کہتے ہیں”پروردگار ا اگر ہمارا مریض اچھا ہو گیا تو میں فلاں عمل انجام دوں گا یا کہتے ہیں یا اباالفضل !اگر میری حاجت پوری کر دی تو فلاں چیز آپ کی نذر ہے، کیا اسی قسم کی نذر لازم الوفا ہیں؟
جواب: جہاں تک ممکن ہے عمل کرے اور خلاف ورزی نہ کرنا چاہئے گرچہ شرعی نذر کفارہ کا باعث ہے اسے اسی طرح انجام دیا جانا چاہئے کہ جیسا کہ توضیح المسائل میں بیان ہوا ہے.

سوال ٧٢۶. ایک شخص نے نذر کی کہ وہ معین رقم کو معین دن میں کسی کارخیر میں صرف کرے گا اور معین دن میں انجام نہ دے سکا تو کیا جب بھی ممکن ہو انجام دے؟
جواب: ضروری نہیں ہے کہ بعد میں انجام دے لیکن اگر انجام دے تو احوط ہے.

سوال ٧٢٧. اگر نذر کرنے والے کو نذر ترک کرنے کے کفارہ کے وجوب کا پتہ نہیں تھا نیز اس کا احتمال بھی نہ دے اور مسئلہ سے بالکل جاہل ہو تو کیا حکم ہے؟ کیا قاصر اور مقصر ہونا حکم میں اثر رکھتا ہے؟
جواب: احکام وضعیہ سے جاہل ہونا عذر نہیں ہے اور کفارہ لازم ہے.

سوال ٧٢٨. کیا موقت عقد(متعہ)میں عورت کی نذر شوہر کی اجازت کے ساتھ مشروط ہے یا نہیں؟
جواب: غیر دائمی بیوی کی نذر میں شوہر کی اجازت شرط نہیں ہے البتہ اگر شوہر کے واجب حقوق کے مانع نہ ہو تو دائمی بیوی میں بھی شوہر کی اجازت ضروری نہیں.
اگلا عنوانپچھلا عنوان




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org