Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عمومي لائيبريري
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: استطاعت

استطاعت سوال ٣٨٩. جن لوگوں نے کئی سال پہلے حج کے لئے نام لکھوایا ہے لیکن جب ان کی نوبت پہنچی تو ان کے پاس جانے آنے اور دیگر مخارج کے لئے مالی استطاعت نہیں رہی تو تو کیا اس دلیل کی بنا پر کہ ان کے پاس پہلے استطاعت تھی حج کے لئے جانا واجب ہے؟یا وہ قوانین کی رعایت کرتے ہوئے اپنی رسید بیچ سکتے ہیں؟
جواب: اس طرح کے افراد کے لئے استطاعت پیدا نہیں ہوئی ہے لذا حج کے لئے خریدا گیا ٹوکن بیچنا جائز ہے لیکن اگر کسی وقت مالی اور جسمی استطاعت ہو اور انھیں حج کے لئے لے جائیں اور وہ بھی جا سکتا ہو تو حج اس کے ذمہ باقی ہے اور انہیں چاہئے کہ حج کریں چاہئے مشکل و زحمت کے ساتھ ہو.

سوال ٣٩٠. ایک عورت کے پاس کحچھ سونے چاندی وغیرہ کے زیور ہیں اگر انھیں بیچ دے تو وہ خانہ خدا کی زیارت سے مشرف ہو سکتی ہے تو کیا وہ مسطیع ہے یا یہ کہ زیورات مستثنی ہیں؟
جواب: زیورات کا ہونا استطاعت کا باعث نہیں ہے.
اگلا عنوانپچھلا عنوان




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org