|
احکام زکات
مسئلہ ٣٥٧. زکات نو چیزوں پر واجب ہے.
١. گندم ٢. جو ٣. خرما ۴. کشمش ٥. سونا ۶. چاندی ٧. اونٹ ٨. گائے ٩. بھیڑ اگر کوئی ان نو چیزوں میں کسی ایک کا ان شرائط کے ساتھ جو بعد میں بیان ہوں گے مالک ہو تو اسے چاہئے کہ جو مقدار معین کی گئی ہے ان جگہوں پر خرچ کرے کہ جس کاحکم دیا گیا ہے. سوال ٣٥٨. میرے پاس چاول کی زراعت ہے اور رسالہ عملیہ میں صرف نو چیزوں سے زکات متعلق ہے اور اس مطلب کے پیش نظر کے حضرت رسول اکرم کے زمانہ میں عراق اور عرب سر زمین پر چاول تھا ہی نہیں تو کیا چاول پر بھی زکات ہے؟ اگر زکات ہے تو اس کا نصاب کیا ہے؟ جواب: زکات صرف انھیں نو چیزوں پر واجب ہے اور فلسفہ احکام اپنی تمام جہتوں کے ساتھ آدمی پر واضح نہیں ہے کس طرح اتنی زحمتوں کے ساتھ(کاشت ہونے والے)چاول کو گندم(بالخصوص جو صرف بارش کے پانی سے ہو)کے برابر حساب کریں؟مذید یہ کہ چاول کا مسئلہ خود آئمہ کے زمانے میں بھی مورد بحث تھا.
|