|
جن جگہوں پر قضا اور کفارہ دونوں واجب ہیں
مسئلہ ٢٩۴. اگر روزہ دار ماہ مبارک رمضان میں عمداً قی کر لے یا شب میں مجنب ہو جائے تو جو تفصیل مسئلہ نمبر ٢٨٥ میں گزر چکی ہے کہ تین مرتبہ بیدار ہو اور تین مرتبہ سوئے اور اذان صبح تک بیدار نہ ہو تو صرف اسے اس روز کی قضا کرنی ہو گی چنانچہ عمداً حقنہ لے یا اپنے سر کو پانی میں ڈبو دے تو بنا بر احتیاط مستحب کفارہ بھی دے اور اگر اسے علم تھا کہ یہ کام روزہ کو باطل کر دیتا ہے تو اس پر قضا اور کفارہ دونوں واجب ہیں اور توجہ رکھنی چاہئے کہ ماہ مبارک رمضان کے روزہ میں جب بھی کوئی روزہ باطل ہو جائے تو وہ افطار نہیں کر سکتا اور روزہ کو توڑ نہیں سکتا چونکہ اس پر امساک واجب ہے لذا اگر عمداً قی کرے تو اس پر قضا واجب ہے اور اگر اس کے بعد کچھ کھا لے تو کفارہ ہے.
|