|
۴. خدا اور رسول کی طرف جھوٹی نسبت دینا
مسئلہ ٢٧۶. اگر روزہ دار کہنے یا لکھنے یا اشارہ وغیرہ کے ذریعہ خدا اور رسول اور آنحضرت کے بر حق جانشینوں کی طرف عمداً جھوٹی نسبت دے تو اگر چہ وہ فوراً کہہ دے کہ میں نے جھوٹ کہا ہے یا توبہ کر لے، لیکن اس کا روزہ باطل ہے اور بنا بر احتیاط واجب حضرت زہراء علیہا السلام، تمام پیغمبران اور ان کے جانشین بھی اس حکم میں برابر ہیں.
مسئلہ ٢٧٧. قرآن اور دعائیں پڑھنا جبکہ اس شخص کو علم ہو کہ بعض الفاظ کو وہ غلط پڑھ رہا ہے، اس صورت میں اگر کوئی مخاطب نہ ہو اور بغیر قصد کے پڑھ رہا ہو تو روزہ کے لئے مضر نہیں ہے چونکہ جھوٹ کی نسبت دینے کی نیت نہیں تھی اور نہ جاننے کی وجہ سے ممکن ہے بر خلاف واقع اور غلط پڑھا ہو اور سیرت بھی یہ تھی کہ قرآن پڑھتے تھے اگرچہ انہیں اس بات کا علم تھا کہ وہ غلط پڑھ رہے ہیں.
|