|
نماز احتياط
مسئلہ ١٩٨. جس شخص پر نماز احتياط واجب ہے اسے چاہئے کہ سلام کے فوراً بعد نماز احتياط کى نيت کرے اور تکبير کہے اور سورہ حمد پڑھنے کے بعد رکوع ميں چلا جائے اور دو سجدے کرے اب اگر اس پر ايک رکعت نماز واجب ہے دونوں سجدوں کے بعد تشھد پڑھے اور سلام کے بعد نماز تمام کرے اور اگر دو رکعت نماز احتياط اس پر واجب ہے تو دونوں سجدوں کے بعد پہلى رکعت کى طرح ایک اور رکعت بجالائے اور تشھد و سلام کے بعد نماز تمام کرے.
مسئلہ ١٩٩. نماز احتیاط ميں سورہ اور قنوت نہيں ہے اور نماز احتياط پڑھنے والے کو نيت زبان پر نہيں لانی چاہئے کیونکہ نماز اور نماز احتياط کے درميان کوئى بھى ايسى چيز نہیں ہونی چاہئے جو نماز کو باطل کر ديتى ہے، اور نماز احتياط کى رکعتوں کے حکم ميں ہے اور احتياط واجب يہ ہے کہ نماز گزار سورہ حمد کو آہستہ پڑھے ليکنِ «بسم اللہ» کو بلند پڑھنا مستحب ہے.
|