دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: میدان تدریس و تعلیم میں
میدان تدریس و تعلیم میں آپ طویل مدت تک دیگر مختلف سرگرمیوں کے علاوہ حوزہ علمیہ میں تدریس کے لئے وقت صرف کیا جبکہ آپ نے اس درمیان ١٨ سال تک مسلسل تبلیغ کی غرض سے قم سے تہران ہر ہفتہ مسافرت بھی کی، قم میں روزاںہ تین درس دیتے تھےـ مکاسب مسجد امام حسن علیہ السلام میں تدریس فرماتے تھے تو کفایة الاصول اور خارج فقہ مدرسہ حقانی میں تعلیم فرماتے تھےـ
آپ نے مقدمات اور سطح کی اکثر کتابوں کو تدریس فرمایاـ ایک طرف آپ کی تدریس میں دلچسپی اور تسلط دوسری طلاب کی درخواست، دونوں ہی ہاعث بنیں کہ بعض کتابیں متعدد بار تدریس فرمایاـ یہاں تک کہ اپ نے کفایہ جیسی سخت کتاب کو پندرہ مرتبہ تدریس فرمایاـ
آپ نے تقریباً آٹھ سال کے بعد جبکہ حسب سابق سطح کی بعض کتابوں کی تدریس میں مشغول تھے ١٣٥٢ ھجش میں اصول پر درس خارج مدرسہ حقانی میں دینا شروع کر دیا اور ٢٢ سال کے بعد اسے کامل کیاـ حضرت امام خمینی کے اصولی اور فقہی مبانی سے کامل واقفیت اور اس پر تسلط اس وجہ سے تھا کہ آپ ان بزرگوں کے طویل عرصہ تک شاگرد رہے اور درس میں بھی کچھ اس قسم کی خاصیت تھی،
حضرت استاد شیخ صانعی ٢٥ سال سے فقہ و اصول کے درس خارج میں مشغول ہیں اور اپنے درس کا محور تحریرالوسیلہ قرار دیا اور ہمیشہ دیگر فقہی مبانی کی موازنہ اور تشریح کے علاوہ حضرت امام کے مبانی کے تجزیہ و تحلیل پر خاص عنایت ہوتی ہے اور یہ حوزہ میں تأسیس کے لئے گرانقدر اور بہترین سیرت ہےـ آپ کی روشن بینی، نقادانہ نگاہ، سلف صالح کی نسبت کافی تعظیم و تکریم، حوزہ کی فقہی روش اور خود استاد کے راہ گشا اور منطقی نظریات و مبانی درس میں آنے والے سینکڑوں طلاب اور فاضل علماء کے لئے نہایت مفید ہیں اس کے ساتھ گرانقدر نکات اور راہ حل بالخصوص اجتماعی گتھیوں کو استاد نے سلجھایا اور فقہ کی روشن اور واضح تصویر پیش کی، روشن، منطقی اور راہ گشا سماجی نظریہ، سماج اور طرف کے حقائق پر توجہ، فقہ میں تسلیم شدہ روش کے مطابق فقہ الحدیث پر گرانقدر عمیق نگاہ، اسناد و روایات کے کھرے اور کھوٹے کے متعلق خاص عنایت اور فقہاء کی رائے پر خاص توجہ موصوف کے درس کی از جملہ خصوصیات ہیں ـ
بطور دائم اور منظم عمومی درس کے قیام کے علاوہ حوزہ کے دیگر افاضل حضرت استاد سے استفادہ کرتے رہتے ہیں کچھ سالوں سے آپ صرف فقہ پر درس خارج دیتے ہیں اور ابھی تک کتاب زکوة، خمس، قضا، حدود، دیات، نکاح، طلاق، ارث اور قصاص تدریس فرما چکے ہیں اور فی الحال کتاب شھادات تدریس فرما رہے ہیں ـ اس کے علاوہ کتاب وقف، مسافر کی نماز، منجزات مریض، تقیہ، لاجزر، حجر، جدید مسائل کے علاوہ اور بھی کچھ مسئلوں پر بحث کی ہے جن میں سے بعض کو مرتب کیا جا رہا ہےـ
استاد محترم انقلاب و نظام کی اہم ذمہ داریوں کو حوزہ کے افاضل کے ذریعہ انجام دئیے جانے پر خاص توجہ دیتے ہیں نیز حوزہ علمیہ کے اندر فقہی، اخلاقی اور انقلابی تحریک باعث ہوئی کہ طلاب گرانقدر فقہی، اصولی اور رجالی توشہ کے علاوہ مختلف مناسبتوں کے تحت عظیم اجتماعی، سیاسی ذمہ داریوں کو انجام دیں ـ گذشتہ فقہاء کی گہری اور وسیع تحقیق کی تکریم اور فقہ کی مکمل تعظیم ایک طرف تو دوسری طرف ادلہ بالخصوص آیات و روایات کی نسبت آپ کا عالمانہ تجزیہ باعث ہوا کہ بے نظیر شیعہ فقہ اور اس کے عالیقدر فقہاء کے متعلق شاگردوں کا یقین اور مستحکم ہو اور دوسرا پہلو یہ ہے کہ ما سبق کے اقوال کا تجزیہ اور فقہ کے راہ گشا ہونے کے متعلق طلاب میں مزید جرأت پیدا ہوـ لوگوں کے ساتھ انس اجتماعی روابط کی دقیق شناخت اجتماعی ضرورتوں اور روزانہ کے حقائق، امام (قدس سرہ) کے جامع، عمیق اور متقن مبانی کو درک کرنا اور ساتھ ہی ہر صورت میں فقہی دائرے کے اندر اور یقین آور شرعی دلیلوں کے علاوہ گرانقدر نتائج جو افق کی منزل میں درکار ہیں کچھ نئے افق شاگردوں کے لئے مہیا کر دیتا ہے ان میں اس احساس کو قوت پہنچتی ہےـ شیعہ فقہ کس درجہ شفاف اور مستحکم مبانی پر استوار ہے اور ہمیشہ زندہ اور راہ گشا ہے اسی طرح آپ نے اپنے ذی استعداد شاگردوں کی ہمیشہ تشویق فرمائی جو ان کی استعداد میں بالیدگی اور ان میں مزید انہماک پیدا کرنے کا باعث ہےـ