Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: شرعي سوالات
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: الیکشن میں دھاندلی کرنے کے بارے میں سوالات
الیکشن میں دھاندلی کرنے کے بارے میں سوالات
بسم اللہ الرحمن الرحیم
جناب حضرت آیۃ اللہ العظمی صانعی (دامت برکاتہ)
السلام علیکم
آپ سے گزارش ہے کہ مندرجہ ذیل سوالوں کا جواب عنایت فرمائیے:
کیا اسلامی جمہوریہ کے نظام کی حفاظت کے بہانے یا اپنے مد نظر فرد کو منتخب کرانے کے لئے، مندرجہ ذیل کام انجام دیے جا سکتے ہیں؟
۱. ووٹوں کی گنتی میں تصرف کر کے ان کو گٹھایا یا بڑھایا جائے؛
۲. دوسروں کی جگہ ووٹ ڈالیں یعنی ایک سے زیادہ ووٹ باکس میں ڈالیں؛
۳. اپنے رقیب کے ووٹوں کو گنتی کے وقت، حذف یا باطل قرار دیا جائے؛
۴. ان پڑھ لوگوں کے ووٹوں کو اپنی مرضی کے مطابق لکھ دیا جائے؛
۵. گذر جانے والے افراد جن کے ابھی شناختی کارڈ منسوخ نہیں ہوئے، ان کی طرف سے ووٹ ڈالا جائے.

حوزہ علمیہ اور یونیورسٹی کے اساتذہ کا ایک گروہ

بسمہ تعالی
ج. سوال میں مذکورہ تمام امور کے حرام اور گناہ کبیرہ ہونے میں کسی قسم کا کوئی شبہہ نہیں ہے کیونکہ یہ تمام امور امانت میں خیانت اور دوسروں کے حقوق پر تجاوز کا مصداق ہیں. اور سب کو چاہئے کہ تشیع اور اہل بیت (صلوات اللہ علیھم اجمعین) کی تعلیمات کے مطابق دوسروں کے عام حقوق، اور خاص طور پر ان کی تقدیروں اور آزادیوں سے متعلق حقوق کی حفاظت کریں. آسمان امامت کے چوتھے ستارے، حضرت امام زین العابدین (علیہ السلام) فرماتے ہیں: «اللہ تعالی تمام گناہوں کو معاف کر سکتا ہے مگر دو گناہوں کو معاف نہیں کرے گا، جن میں سے ایک دوسرے لوگوں کے حقوق کو ضائع کرنا ہے»؛ اور کیسے کوئ مذکورہ امور کے جواز کی بات کر سکتا ہے اور اپنے خدا اور اپنے دین پر جھوٹی تہمت لگا سکتا ہے حالانکہ شریعت میں ملتا ہے کہ اگر کسی مسلمان کو جان بوجھ کر مار دیا جائے اور اس کا کوئی ولی وارث نہ ہو اور مسلمانوں کا حاکم اس کا وارث ہو تو جب پوچھا گیا کہ کیا حاکم اس کے قاتل کو معاف کر سکتا؟ امام معصوم (علیہ السلام) نے فرمایا: «نہیں، کیونکہ یہ تمام مسلمانوں کا حق ہے.»
1388/03/11




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org