Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: بيانات
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: ھتاک لوگ اللہ تعالي کي ولايت سے نکل کر شيطان کي ولايت ميں داخل ہو جاتے ہيں.
امتحانات کے سوالوں ميں حضرت ختمي مرتبت (ص) کي توہين پر آپ کا مذمتي بيان ھتاک لوگ اللہ تعالي کي ولايت سے نکل کر شيطان کي ولايت ميں داخل ہو جاتے ہيں.
بسمہ تعالي

''بدا الاسلام غريباً و سيعود کما کان"
کچھ عرصے سے اس ملک ميں مراجع اور علماء اور دين و ديانت کے بزرگوں (کثراللہ امثالھم) کي توہين اور بے حرمتي کا سلسلہ اگرچہ محدود حد تک شروع ہو چکا ہے، جس کي وجہ سے ھتاک لوگ اللہ تعالي کي ولايت سے نکل کر شيطان کي ولايت ميں داخل ہو جاتے ہيں، ليکن افسوس کي بات يہ ہے کہ اسلامي جمہوريہ ايران کي حکومت اور صاحب اقتدار حضرات جن کي عزت اور آبرو اور ان کا مقام اللہ تعالي اور اسلام اور اسي ملک کي عزيز عوام سے ہے، ان کي طرف سے اس مسئلہ کے سد باب کے لئے کوئي اقدام ديکھنے ميں نہيں آيا ہے. کيا مصلحت انديشي اور حب و بغض اور تسامح اور تساھل کو اس حد تک بڑھا دينا چاہئے کہ اس ملک ميں جس ميں تمام تعليمات اسلامي موازين کے مطابق ہوني چاہيئں، آج ديکھتے ہيں کہ امتحانات لينے کے ليے ايسے سوالات بنائے جاتے ہيں، جن ميں حضرت ختمي مرتبت صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کي بے حرمتي کي گئي ہے وہ بھي ايسي حکومت کے دور ميں جو اپني حکومت کو پاک اور مقدس سمجھتي ہے،
اميد ہے کہ اس مسئلے کے مقدمات فراہم کرنے والے ارباب اختيار کو قرار واقعي سزا دي جائے تا کہ دوبارہ اس مملکت اسلامي جمہوريہ ميں اس قسم کے مسائل تکرار نہ ہوں
ايسے شرايط اور اس زمانے ميں حضرت ختمي مرتبت صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کي توہين کرنا بہت بڑا جرم اور غير قابل معافي گناہ ہے. اميد ہے کہ اس مسئلے کے مقدمات فراہم کرنے والے ارباب اختيار کو قرار واقعي سزا دي جائے تا کہ دوبارہ اس مملکت اسلامي جمہوريہ ميں اس قسم کے مسائل تکرار نہ ہوں. يہ بات ياد رکھني چاہئے کہ صرف نچلي حد تک اس کام ميں ملوث مباشر آدمي کو سزا دے کر، اس مسئلے کے اصلي مسببوں کو چھوڑ دينا جو اس شخص سے کئي گنا مقتدر ہيں، نہ صرف اس قسم کي ہتاکيوں کے ساتھ مقابلہ کرنے کا صحيح طريقہ نہيں ہے بلکہ ايسے افراد کو زيادہ جري کرنے کا باعث بنے گا جن کي کوشش ہے کہ تحجر کو پھيلايا جائے اور اسلام کي عالي اور با معني تعليمات کو گہرائي اور دقت سے خالي کيا جائے اور اپنے معاشرے کو خرافات کي طرف لے جانا چاہتے ہيں. اميد ہے کہ تمام ديندار اور صاحبان اقتدار لوگوں کے بر وقت جواب سے، اس قسم کے مسائل کا سد باب کيا جائے تا کہ اس سے زيادہ اسلام اور حضرت امام خميني (سلام اللہ عليہ) کے افکار کو منزوي ہونے سے بچايا جا سکے.

والسلام عليکم و رحمة اللہ و برکاتہ
تاريخ: 2007/02/25
ويزيٹس: 8211





تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org