Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: بيانات
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: اس قسم کی تصاویر بنانا تمام انبياء اور پغمبروں اور تمام انسانيت کے ہاديوں اور ان کے تمام پيروکاروں بلکہ تمام انسانوں کي توہين شمار ہوتي ہیں.
حضرت پيغمبر صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کي توہين پر آپ کا بيان اس قسم کی تصاویر بنانا تمام انبياء اور پغمبروں اور تمام انسانيت کے ہاديوں اور ان کے تمام پيروکاروں بلکہ تمام انسانوں کي توہين شمار ہوتي ہیں.
باسمہ تعالي
وَما أَرسَلْناكَ إِلاَّ رَحْمَةً لِلْعالَمِينَ

جو لوگ حضرت پيغمبر صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے ان توہين آميز خاکے بنانے ميں يا وہ لوگ جو حضرت پيغمبر جو بردباري اور سہولت کي مثال اور صلح اور دوستي کے حامي اور تمام اھل عالم کے لئے باعث رحمت ہيں، ان کو دہشت اور خشونت کا حامي دکھانے ميں کسي طور پر بھي ملوث ہوں، ان تمام افراد کو معلوم ہونا چاہئے کہ تمام انسان، الہي، موحد، دانشور اور انساني حقوق کے واقعي حاميوں سے لے کر عام گلي کوچے کے لوگوں تک جن کي ان گذشتہ چند سالوں ميں امنيت اور سکون دہشت اور غير انساني دہشت گردي کے جيسے اعمال کے ذريعے خطرے ميں پڑ گئي ہے، ان لوگوں کو ان تمام دھماکوں اور دہشت گردي کے اعمال ميں شريک سمجھتے ہيں. اور ايسي تصويروں کے بنانے پر جو تمام انبياء اور پغمبروں اور تمام انسانيت کے ہاديوں اور ان کے تمام پيروکاروں بلکہ تمام انسانوں کي توہين شمار ہوتي تھيں اور ہوتي ہيں، ان اعمال کي سزاؤں سے قطع نظر، اس قسم کے اعمال خود دہشتگردي اور اس جيسے اعمال کي واضح ترويج ہيں اور اس کو بھڑکانے کا موجب ہيں، لہذا ان تمام لوگوں کو جو ناامني اور دھماکوں کے خلاف تھے اور اب بھي ہيں، اور خاص طور پر حکومتوں اور صاحبان قدرت کو جو انساني حقوق کا ڈھنڈورا پيٹتے رہتے ہيں، چاہئے کہ اپني تمام طاقت سے ايسے غير اخلاقي اور غير انساني اعمال کي روک تھام کريں اور اس قسم کے اعمال ميں شريک افراد کے ساتھ قانوني طريقے سے پيش آئيں اور ان کو سزائيں ديں، تا کہ ھميشہ کے لئے انسانيت، جمہوريت، اور انساني حقوق جو انبياء اور موحد انسانوں کا احترام بھي اس کا ايک واضح مصداق ہے، اس قسم کي بے حرمتي سے پاک اور مبرا ہو جائيں اور ايسے اعمال دوبارہ تکرار نہ ہوں.
قم . يوسف صانعي
03-02-2006
تاريخ: 2006/02/04
ويزيٹس: 7908





تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org