Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عمومي لائيبريري
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: نماز ميں بدن کا چهپانا

نماز ميں بدن کا چهپانا مسئلہ ١٥٥. اگر مرد کو نماز حالت ميں کوئى ديکھ نہ رہا ہو تو صرف عورتين (شرمگاہوں) کو چهپا لينا کافى ہے ليکن بہتر ہے کہ ناف سے زانو تک کو چهپا لے.

مسئلہ ١٥٦. عورت کو چاہيے کہ نماز کى حالت ميں پورے بدن کو حتى سر اور بالوں کو بهى چهپائے ليکن وضو کے وقت چہرے کو جتنا دهوتے ہيں اسى مقدار ميں چہرہ، کلائى تک ہاتھ اور نيچے تک پير کو چهپانا ضرورى نہيں ہے ليکن مقدار واجب کو چهپانے کا يقين پيدا کرنے کے ليے ضرورى ہے کہ چہرے کے اطراف کا کچھ حصہ اور کلائى کے نيچے تک کو بهى چهپا لے.

سوال ١٥٧. کيا (عورت کے لئے) نماز ميں چادر (برقعہ) اوڑھنا شرط ہے يا دوسرے لباس مثلاً کوٹ، اسکارف اور مقنعہ ميں بهى نماز پڑهى جا سکتى ہے نيز يہ بهى فرمائیے کہ اسکے متعلق نماز فرداا ور جماعت ميں کوہى فرق ہے يا نہيں؟
جواب: جو چيز نماز گزار عورت کے ليے شرط ہے وه چہرے اور دونوں ہاتهوں کو کلايوں تک چهپانا ہے ليکن کہا جاتا ہے کہ آج کل چادر عورت کے ليے بهترين پرده ہے.
اگلا عنوانپچھلا عنوان




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org