Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عمومي لائيبريري
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: الف: قرآن

الف: قرآن قرآن کريم ميں تين ايسي آيات ہيں جو ربا کي حرمت پر دلالت کرتي ہيں، ان کي تفصيل کچھ اس طرح سے ہے:
1. «فَبِظُـلْم مِّنَ الَّذِينَ هَادُواْ حَرَّمْنَا عَلَيْهِمْ طَيِّبَـت أُحِلَّتْ لَهُمْ وَبِصَدِّهِمْ عَن سَبِيلِ اللَّهِ كَثِيرًا * وَأَخْذِهِمُ الرِّبَواْ وَقَدْ نُهُواْ عَنْهُ وَأَكْلِهِمْ أَمْوَ لَ النَّاسِ بِالْبَـطِـلِ وَأَعْتَدْنَا لِلْكَـفِرِينَ مِنْهُمْ عَذَابًا أَلِيمًا» [1]
«تو ہم نے يہوديوں کے ظلموں کے سبب (بہت سي) پاکيزہ چيزيں جو ان کو حلال تھيں ان پر حرام کرديں اور اس سبب سے بھي کہ وہ اکثر خدا کے رستے سے (لوگوں کو) روکتے تھے * اور اس سبب سے بھي کہ باوجود منع کئے جانے کے سود ليتے تھے اور اس سبب سے بھي کہ لوگوں کا مال ناحق کھاتے تھے? اور ان ميں سے جو کافر ہيں ان کے لئے ہم نے درد دينے والا عذاب تيار کر رکھا ہے».
2. «يَـأَيُّهَا الَّذِينَ ءَامَنُواْ لاَ تَأْكُلُواْ الرِّبَواْ أَضْعافًا مُّضاعَفَةً وَاتَّقُواْ اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُون»َ [2]
«اےايمان والو! دگنا چوگنا سود نہ کھاؤ اور خدا سے ڈرو تاکہ نجات حاصل کرو»
3. «الَّذِينَ يَأْكُلُونَ الرِّبَواْ لاَ يَقُومُونَ إِلاَّ كَمَا يَقُومُ الَّذِى يَتَخَبَّطُهُ الشَّيْطَـنُ مِنَ الْمَسِّ ذَ لِكَ بِأَنَّهُمْ قَالُواْ إِنَّمَا الْبَيْعُ مِثْلُ الرِّبَواْ وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَواْ فَمَن جَآءَهُ مَوْعِظَةٌ مِّن رَّبِّهِ فَانتَهَى فَلَهُ و مَاسَلَفَ وَأَمْرُهُو إِلَى اللَّهِ وَمَنْ عَادَ فَأُوْلَـئِكَ أَصْحَـبُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَــلِدُونَ * يَمْحَقُ اللَّهُ الرِّبَواْ وَيُرْبِى الصَّدَقَـتِ وَاللَّهُ لاَ يُحِبُّ كُلَّ كَفَّار أَثِيم * إِنَّ الَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ الصَّــلِحَـتِ وَأَقَامُواْ الصَّلَوةَ وَءَاتَوُاْ الزَّكَوةَ لَهُمْ أَجْرُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ وَلاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ يَحْزَنُونَ * يَـأَيُّهَا الَّذِينَ ءَامَنُواْ اتَّقُواْ اللَّهَ وَذَرُواْ مَا بَقِىَ مِنَ الرِّبَواْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ * فَإِن لَّمْ تَفْعَلُواْ فَأْذَنُواْ بِحَرْب مِّنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَإِن تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَ لِكُمْ لاَ تَظْـلِمُونَ وَلاَ تُظْـلَمُونَ»[3]
« جو لوگ سود کھاتے ہيں وہ (قبروں سے) اس طرح (حواس باختہ) اٹھيں گے جيسے کسي کو جن نے لپٹ کر ديوانہ بنا ديا ہو يہ اس لئے کہ وہ کہتے ہيں کہ سودا بيچنا بھي تو (نفع کے لحاظ سے) ويسا ہي ہے جيسے سود (لينا) حالانکہ سودے کو خدا نے حلال کيا ہے اور سود کو حرام? تو جس شخص کے پاس خدا کي نصيحت پہنچي اور وہ (سود لينے سے) باز آگيا تو جو پہلے ہوچکا وہ اس کا? اور (قيامت ميں) اس کا معاملہ خدا کے سپرد اور جو پھر لينے لگا تو ايسے لوگ دوزخي ہيں کہ ہميشہ دوزخ ميں (جلتے) رہيں گے * خدا سود کو نابود (يعني بےبرکت) کرتا ہے اور خيرات (کي برکت) کو بڑھاتا ہے اور خدا کسي ناشکرے گنہگار کو دوست نہيں رکھتا * جو لوگ ايمان لائے اور نيک عمل کرتے اور نماز پڑھتے اور زکو?ة ديتے رہے ان کو ان کے کاموں کا صلہ خدا کے ہاں ملے گا اور (قيامت کے دن) ان کو نہ کچھ خوف ہو گا اور نہ وہ غمناک ہوں گے * مومنو! خدا سے ڈرو اور اگر ايمان رکھتے ہو تو جتنا سود باقي رہ گيا ہے اس کو چھوڑ دو * اگر ايسا نہ کرو گے تو خبردار ہوجاؤ (کہ تم) خدا اور رسول سے جنگ کرنے کے لئے (تيار ہوتے ہو) اور اگر توبہ کرلو گے (اور سود چھوڑ دو گے) تو تم کو اپني اصل رقم لينے کا حق ہے جس ميں نہ اوروں کا نقصان ہے اور نہ تمہارا نقصان»
--------------------------------------------------------------------------------
[1] . سورہ نساء، آيت 160- 161
[2] . سورہ آل عمران، آيت 130
[3] . سورہ بقرہ، آيت 275-279

اگلا عنوانپچھلا عنوان




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org