Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عمومي لائيبريري
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: حضانت(پرورش)

حضانت(پرورش) سوال ۶۴٥. وہ عورت جو بہک گئی ہے اور نا جائز تعلقات کی وجہ سے اس کو کوڑے لگائے جانے کی سزا دی گئی ہے طلاق کی صورت میں کیا تین سالہ بچی کو پرورش کے لئے اس کے سپرد کیا جا سکتا ہے؟
جواب: وہ ماں جس میں تربیت کی صلاحیت نہیں پائی جاتی یہ چاہے جسمی لحاظ سے ہو یا فکری واخلاقی لحاظ سے وہ پرورش اور اس کی سرپرستی کو قبول نہیں کر سکتی.

سوال ۶۴۶. میں ایسی عورت ہوں کہ شوہر سے الگ ہو چکی ہوں البتہ اس سے ایک لڑکا ہے جو٩سال کا ہو چکا ہے اور جب بچہ دو ماہ کا میرے پیٹ میں تھا میں اپنے شوہر سے الگ ہو گئی اور اپنے باپ کے گھر آگئی میرا بچہ وہیں پیدا ہوا اور وہیں بڑا ہوا ہے اس سے پہلے میرے شوہر نے بار ہا اقرار کیا ہے کہ اسے بچہ نہیں چاہئے بچہ میں بھی کسی طرح باپ کی نسبت محبت نہیں پائی جاتی ان ساری باتوں کے پیش نظر اور یہ کہ میرا پہلا شوہر لاابالی ہے کیا مجھے حق حاصل ہے کہ میں اپنے بچہ کو اپنے ساتھ دوسرے ملک لے جاوں؟کیا اس کی دائمی پرورش کا حق ہمیں حاصل ہے؟یا اس کے باپ کو جو اس کا شرعی وقانونی ولی ہے؟
جواب: میری نظر میں سات سال تک بچہ چاہے لڑکا ہو یا لڑکی اس کی تربیت ماں کے ذمہ ہے لیکن دائمی ولی شرعاً باپ یا دادا ہے یاپھر ماں ہے اور باپ نہ ہونے کی صورت مین آیت شریفہا ولوالارحام بعضھم اولی ببعض کے حکم کے مطابق ماں دادا پر سبقت رکھتی ہے اور ماں نہ ہونے کی صورت میں ولی دادا ہے اوراس کی ولایت ثابت ہے مگر یہ کہ حاکم شرع تشخیص دے کہ وہ بچہ کی مصلحت وخوشحالی کی رعایت نہ کرے گا اور بچہ کے فکری، مالی اورجانی نقصان کا باعث ہو گا اس صورت میں وہ اسے ولایت سے معزول کر دے گا ناگفتہ نہ رہ جائے جو کچھ لکھا ہے اورکہا گیا اس میں صرف فتوائی پہلو پایا جاتا ہے اورحکم خدا کو بیان کیاگیا نہ کہ قانونی پہلو کو.

سوال ۶۴٧. ایک گمشدہ شخص کی بیوی نے حاکم کی طلاق کے بعد شادی کرلی لیکن یہ عورت موجودہ شوہر کی مخالفت کی بنا پر گذشتہ شوہر کے بچوں کی تربیت نہیں کرتی کیا حاکم اسے تربیت کے لئے ملزم کر سکتا ہے؟یا اس گمشدہ شوہر کے اقرباء کو چاہئے کہ وہ اس ذمہ داری کو قبول کریں؟
جواب: اسے مجبور نہیں کیا جا سکتا چونکہ حضانت کے وجوب کو ایک حکم اور فریضہ کے عنوان سے ثابت نہیں کیا جا سکتا مخصوصاً شادی اور شوہر کی مخالفت کے بعد اور شوہر کی اطاعت عورت پر لازم ہے اور جو بات مسلم ہے وہ حق رکھنا یا اصل حق ہے جو ماں کے گریز کے بعدختم ہو جاتا ہے ظاہراً ایسی جگہوں پر پرورش باپ کے وصی کے ذمہ ہوتی ہے جو اس کے انتقال کر جانے یا وصی کے نہ ہونے کی صورت میں ارث کے مراتب کے لحاظ سے بچہ کے اقرباء پر ہوتی ہے یعنی جو بچہ کی ارث کا پہلے مستحق ہے اسے چاہئے بچہ کی پرورش کرے اورظاہراً ان کے انکار کی صورت میں انھیں مجبور کیاجا سکتا ہے چونکہ یہی وہ لوگ ہیں جن کا بچہ کے باپ کے ساتھ ارتباط ہے اوراس کے مال وغیرہ کے ذمہ دار ہیں اوربچہ کے مال سے نفع اٹھانے والے ہیں.

سوال ۶۴٨. کیا باپ کو اس کاحق حاصل ہے کہ اپنی سابقہ اور مطلقہ بیوی کو اس کے اپنے بچوں کو جو کہ باپ کی پرورش میں ہیں دیکھنے سے محروم کرے؟
جواب: صلہ رحم سے روکنا گناہ اور معصیت ہے اور باپ کو ایسا حق حاصل نہیں ہے.
اگلا عنوانپچھلا عنوان




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org