Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عمومي لائيبريري
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: احکام مساقات

احکام مساقات مسئلہ ۴٨٥. اگر انسان کسی کے ساتھ اس طرح معاملہ کرے کہ وہ پھلدار درخت جو خود اس کے ہیں یا اس سے حاصل فائدہ اس کا ہے یا اس کا اختیار اس کے پاس ہے ایک معین مدت تک اس شخص کے حوالہ کر دے تا کہ وہ اس کی دیکھ بھال کرے پانی دے اور جتنے پر طے ہوا ہے اس کا پھل لے لے اس معاملہ کو مساقات کہتے ہیں.

مسئلہ ۴٨۶. وہ درخت جو پھل نہیں دیتے جیسے بید، چنا وغیرہ ان کے متعلق مساقات کی صورت میں معاملہ کرنا صحیح نہیں ہے لیکن جیسے مہندی کا درخت جس کا پتہ استمال ہوتا ہے یا جس درخت کا پھول استمال ہوتا ہے اس میں کوئی حرج نہیں ہے.

مسئلہ ۴٨٧. مساقات کی مدت معلوم ہونی چاہئے اور اگر اس کے شروع کو معین کریں اور اس کے آخر کو اس وقت قرار دیں جب اس سال کا پھل آتا ہے تو صحیح ہے.

مسئلہ ۴٨٨. مساقات میں طرفین سے ہر ایک فائدہ کا ادھا یا ایک تہائی وغیرہ کا حصہ دار ہو اگر طے ہو مثلاً٣٠٠ کلو پھل کا مالک ہے اور بقیہ اس کا ہو گا جو ان امور کو انجام دے رہا ہے تو معاملہ باطل ہے.
اگلا عنوانپچھلا عنوان




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org