Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عمومي لائيبريري
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: ہتک حرمت

ہتک حرمت سوال ۴٥۴. جو مدیر اسلامی خلاق کی رعایت نہیں کرتا قانون کے خلاف عمل کرتا ہے اس کے کلام میں حیا نہیں ہوتی اور اپنے برے اخلاق کے ذریعہ اسلامی اخلاقیات کو مورد سوال قرار دیتا ہے اور لوگوں کے درمیان ہتک حرمت کرتا ہے طالبعلموں کو مارتا پیٹتا ہے کیا وہ نمونہ بن سکتا ہے؟کیا شرعی لحاظ سے کوئی دوسرے کی توہین کر سکتا ہے؟ اور توہین ہونے والے کے اعتراض اور یاددہانی پر اسے مار پیٹ سکتا ہے؟
جواب: لوگوں کی توہین کرنا چاہے چھوٹے ہوں یا بڑے چاہے ثقافتی مراکز پر ہوں یا کسی اور جگہ حرام اور نا جائز ہے اور توہین کی حرمت میں فرق نہیں ہے کہ وہ چھوٹا ہو یا بڑا اسی طرح جسمانی تنبیہ حرام ہونے کے علاوہ اگر بدن کی حالت میں تغیر کا باعث ہو تو دیت کا بھی موجب ہے اور اسطرح کے امور سے روکنے کے لئے چاہے کہ اس سے متعلق افسران سے رابطہ قائم کریں.
اگلا عنوانپچھلا عنوان




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org